Tuesday, May 12, 2020

رمضان کے دوسرے عشرے کی فضیلت



 رمضان المبارک کے دوسرے عشرے کی دعا جو دوسرے عشرے کے اختتام تک روزہ داروں اور نمازیوں کے زبان زدِ عام ہے :  ترجمہ:’’ میں اللہ سے تمام گناہوں کی بخشش مانگتا ہوں جو میرا رب 
ہے اور اس کی طرف رجوع کرتا ہوں‘‘۔
تین آدمیوں کی دعا رد نہیں ہوتی، ایک روزہ دار کی افطار کے وقت ‘ دوسرے عادل بادشاہ کی دعا اور تیسرے مظلوم کی دعا:حدیث نبویؐ

  ! ہر مسلمان اپنے اپنے حصے کی نیکی اور رمضان میں زیادہ سے زیادہ عبادات کرنے اور نیکیاں سمیٹنے میں ، اور روزہ رکھنے میں مگن ہے کیونکہ حضرت محمد ﷺکا ارشادِ پاک ہے کہ:
تین آدمیوں کی دعا رد نہیں ہوتی۔ ایک روزہ دار کی افطار کے وقت ‘ دوسرے عادل بادشاہ کی دعا اور تیسرے مظلوم کی دعا۔جس کو حق تعالیٰ شانہْ بادلوں سے اوپر اٹھا لیتے ہیں اور آسمان کے دروازے اس کے لئے کھول دیئے جاتے ہیں اور ارشاد ہوتا ہے کہ میں تیری ضرور مدد کروں گا ۔
ایک اور جگہ حضرت سہیل بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت محمد مصطفی ﷺنے ارشاد فرمایا کہ:
’’ جنت کے دروازوں میں ایک خاص دروازہ ہے جس کو ’’ باب الریان ‘‘ کہا جاتا ہے، اس دروازے سے قیامت کے دن صرف روزہ داروں کا داخلہ ہو گا، ان کے سوا کوئی اس دروازے سے داخل نہیں ہو سکے گا ، اس دن پکارا جائے گا کہ کدھر ہیں وہ بندے جو اللہ کے لئے روزہ رکھا کرتے تھے، اور بھوک پیاس کی تکلیف اٹھایا کرتے تھے وہ اس پکار پر چل پڑیں گے، ان کے سوا کسی اور کا اس دروازے سے داخلہ نہیں ہو سکے گا ‘ جب روزہ دار اس دروازے سے جنت میں پہنچ جائیں گے تو یہ دروازہ بند کر دیا جائے گا ‘ پھر کسی کا اس سے داخلہ نہیں ہو سکے گا۔‘‘
اسی طرح حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ حضرت رسولِ اکرم ؐنے ارشاد فرمایا کہ:
’’ جس شخص نے ایمان کی حالت میں ثواب کی نیت سے رمضان کا قیام کیا یعنی رات کو تراویح پڑھیں  اس کے پچھلے گناہ معاف کر دیئے جاتے ہیں۔‘‘بخاری و مسلم
رمضان المبارک کے فیوض و برکات کا سلسلہ جاری و ساری ہے۔ اور مسلمان مرد و عورت، بچے بوڑھے ، جوان سب ہی عبادات میں مصروف ہیں۔
نماز میں آئمہ و خطباء نے روزے کی فضیلت و اہمیت کی فرضیت روشنی ڈالی۔ اپنے خطبات میں رمضان شریف کے مبارک مہینہ میں غرباء و فقراء اور مساکین کی امداد کرنے پر کافی زور دیا گیااور بتایا گیا کہ اللہ تبارک و تعالیٰ اپنے ایسے بندوں کو جو غرباء و فقراء کا رمضان شریف میں خیال کرتے ہیں انہیں روزہ افطار کراتے ہیں ان کے کھانے پینے کا خیال رکھتے ہیں ۔ جن لوگوں کو انواع اقسام کی نعمتیں میسر نہیں ہیں انہیں اپنے عیش و عشرت کے سامان میں شریک کر لیں اور ان کی غربت و افلاس کو اپنی بھوک و پیاس میں شامل کر لیں تو خدا تعالیٰ ایسے بندوں کو اجرِ عظیم سے نوازتا ہے۔اس مہینہ کو صبر کا مہینہ کہا جاتا ہے اور صبر کا ثواب جنت بتایا گیا ہے۔ یہ ہمدردی و غمخواری کا مہینہ ہے اس میں مومن کا رزق بڑھا دیا جاتا ہے۔ روزہ عملی شکر کی بہترین مثال ہے۔ دن بھر بھوک و پیاس سے اللہ کی نعمتوں کا انسان خلوصِ دل سے اعتراف کرتا ہے اور اس کے دل میں شکرِ الٰہی بجا لانے کا جذبہ پیدا ہوتا ہے۔ روزوں کے باعث باہمی اتفاق و اتحاد کا جذبہ بھی ہر طرف نظر آتا ہے۔دوسرے عشرے میں جتنا زیادہ ہوسکے استغفار کرنے کے ساتھ ساتھ دوسروں کا خیال رکھاجائے اتنا ہی اللہ تعالیٰ بندوں سے خوش ہوگا۔ حدیثِ مبارکہ ہے کہ ایک نفل کا ثواب فرض کے برابر اور ایک فرض کی ادائیگی کا ثواب ستّر فرضوں کے برابر ہے اس لیئے اس مہینے میں جتنا ہو سکے غریبوں و مسکینوں اور یتیموں کی مدد کریں۔
رحمتوں اور برکتوں والا مہینہ اپنی تمام تر تابانیوں کے ساتھ ہمارے سرو پر سایہ فگن ہے، بلا شبہ ماہِ رمضان کی فضیلتیں اور اس کی عظمتیں بہت زیادہ ہوتی ہیں۔ رمضان شریف میں معمولی کارِ خیر میں ڈھیروں ثواب ملتے ہیں اس لئے امتِ مسلمہ کے اندر بھی نیکیوں کا جذبہ بے حد بڑھ جاتا ہے۔
جس مال کی زکوٰۃ نہیں نکالی جاتی ہے اس میں بے برکتی ہی ہوتی ہے اور دوسرے ذرائع سے مال کہیں نہ کہیں تلف اور برباد ہو جاتا ہے۔ اکثر و بیشتر یہ دیکھنے میں آتا ہے کہ بہت سارے لوگ زکوٰۃکی رقم غیر مستحقین یا غیر مستحق اداروں میں دے دیتے ہیں اس طور پر ان کی زکوٰۃادا نہیں ہوتی۔ زکوٰۃو فطرہ کی رقم صرف انہیں کو دیں جن سے آپ بخوبی واقف ہوں۔ پڑوسیوں اور رشتہ داروں میں اگر کوئی مستحق زکوٰۃ ہے تو دوسروں پر اس کو ترجیح دیں، بعض لوگ حاجت مند ہوتے ہیں مگر زکوٰۃ و فطرہ لینے میں جھجھک محسوس کرتے ہیں انہیں عیدی کہہ کر بھی زکوٰۃکی رقم دی جاسکتی ہے۔ اسی طرح نیکی کا سلسلہ جاری و ساری رہنا چاہیئے۔
 مغفرت کا عشرہ
اللہ تعالیٰ کی اپنے بندوں کے لیے نعمتوں اور انعامات کا شمار ممکن نہیں لیکن اللہ کی ان نعمتوں میں رمضان المبارک کو ایک منفرد حیثیت حاصل ہے۔ حضوراکرمﷺکو اس مہینے کا انتظار رہتا تھا اور اس کا شوق سے استقبال کرتے تھے۔ رمضان المبارک کا پہلا عشرہ یعنی عشرہ رحمت اختتام پذیر ہوچکا اور دوسرا عشرہ یعنی عشرہ مغفرت کا آغاز ہوچکا ہے۔
رمضان المبارک اللہ تعالیٰ کی رحمت و بخشش اور مغفرت کا مہینہ ہے، وہ لوگ خوش قسمت ہیں جنہوں نے اس مبارک و مقدس مہینے میں روزہ ا ورعبادت کے ذریعہ اللہ تعالیٰ کو راضی کیا، یہ وہ مبارک مہینہ ہے کہ جس میں اللہ تعالیٰ نفل کا ثواب فرض کے برابر اور فرض کا ثواب ستر گنا بڑھا دیتا ہے۔
روزہ ایسی عبادت ہے کہ نبی کریم ﷺکے ارشاد کے مطابق زندگی کے ان تمام مراحل میں کار آمد ثابت ہوتا ہے۔ رمضان کا پہلا عشرہ رحمت کا ہے جو زندگی کے خصوصاً پہلے مرحلے میں اشد ضروری ہے۔دوسرا عشرہ مغفرت کا ہے جو زندگی کے دوسرے مرحلے کے لئے کار آمد ہے کہ اس کی وجہ سے قبر میں راحت ملے گی اور تیسرا عشرہ جہنم سے آزادی کا ہے جو زندگی کے تیسرے مرحلے میں کار آمد ہے۔
ماہ رمضان مغفرت کا وہ عظیم الشان مہینہ ہے کہ جو شخص اس کو پانے کے بعد بھی مغفرت سے محروم رہ گیا وہ انتہائی بدقسمت اور حرماں نصیب ہے۔
حضرت ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ آنحضرت ﷺنے ارشاد فرمایا کہ ’’ تین آدمیوں کی دعا رد نہیں ہوتی، ایک روزہ دار کی افطار کے وقت، دوسرے عادل بادشاہ کی اور تیسرے مظلوم کی۔
حدیث پاک ﷺمیں ارشاد ہے کہ
‘‘اے لوگو ! اتنی ہی عبادت کرو جو قابلِ برداشت ہو کیونکہ اللہ ثواب دینے سے نہیں تھکتا یہاں تک کے تم خود عبادت کرنے سے اْکتا جاؤ گے۔’’
بہت سی قومیں ایسی ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے ان کے توبہ و استغفار کرنے کی وجہ سے ان پر سے عذاب ٹلا دیا۔
سورہ یونس میں اللہ تعالیٰ نے حضرت یونس علیہ السلام کی قوم کا ذکر فرمایا ! عذاب ان کے قریب آچکا تھا اور انہوں نے اپنی آنکھوں سے عذاب دیکھ لیا تھا، لیکن اللہ تعالیٰ کی طرف سے توفیق ہوئی اور ساری قوم اپنے گھروں سے باہر نکل آئی اور اللہ تعالیٰ سے رو کر اور گڑگڑا کر توبہ کی تو اللہ تعالیٰ نے ان پر سے عذاب کو ہٹا دیا۔
حضرت محمد ﷺ کا ارشاد ہے
’’رمضان کو اس لیے رمضان کہا جاتا ہے چونکہ یہ گناہوں کو جلا دیتا ہے‘‘
توبہ واستغفار اس مہینہ کے اہم ترین مقاصد میں سے ہے۔ جس شخص کی توبہ قبول ہوگئی، اور رب نے اسے بخش دیا، وہ رمضان کے فضائل وبرکات سے محظوظ ہوگیا۔ رسول اللہﷺ لمحہ توبہ واستغفار کرتے تھے۔
حضرت عبادہ بن صامتؓ بیان کرتے ہیں کہ جب رمضان آیا تو سرور کائناتؐ نے فرمایا۔
’’تمھارے پاس رمضان آگیا ہے یہ برکت کا مہینہ ہے اللہ تعالیٰ تم کو اِس میں ڈھانپ لیتا ہے اِس میں رحمت نازل ہو تی ہے اور گناہ جھڑ جاتے ہیں اور اِس میں دعا قبول ہوتی ہے اللہ تعالی اِس مہینہ میں تمھاری ر غبت کو دیکھتا ہے سو تم اللہ کو اس مہینہ میں نیک کام کرکے دکھاؤ کیونکہ وہ شخص بد بخت ہے جو اس مہینہ میں اللہ کی رحمت سے محروم رہا‘‘۔
صادق الامین خاتم النبیین ﷺفرماتے ہیں۔
’’جس نے رمضان کے روزے ایمان اور احتساب کی نیت سے رکھے تو اس کے گذشتہ گناہ بخش دیے گئے‘‘۔( بخاری، حدیث ۱۹۰۱، مسلم، حدیث ۱۷۵۔)
اس ماہ مبارک کی آمد کا یہی وہ مبارک دن تھا جب تقریباً ’’پندرہ سو سال قبل مسجد نبویؐ کے منبر سے حضرت محمد ﷺ نے اپنی امت کو یہ خوش خبری سنائی تھی۔
 ’’لوگو ! خدا کا مہینہ برکت و رحمت اور مغفرت کے ساتھ تمہاری طرف آ رہا ہے وہ مہینہ جو خدا کے نزدیک بہترین مہینہ ہے جس کے ایام بہترین ایام جس کی راتیں بہترین راتیں ہیں اور جس کی گھڑیاں بہترین گھڑیاں ہیں ، (اس مہینہ میں ) تمہاری سانسیں ذکر خدا میں پڑھی جانے والی تسبیح کا ثواب رکھتی ہیں تمہاری نیندیں عبادت ، اعمال مقبول اور دعائیں مستجاب ہیں اپنے پروردگار کے سامنے سچی نیتوں اور پاکیزہ دلوں کے ساتھ روزہ رکھنے اور قرآن کریم کی تلاوت کرنے کی توفیق کی دعا کرنی چاہئے وہ شخص بڑا بدقسمت ہے جو اس عظیم مہینے میں خداکی ان برکات سے بہرہ مند نہ ہو سکے‘‘۔
روزہ اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں روز ہ دار کے لیے شفاعت و سفارش کرے گا۔
حضرت عبداللہ بن عمروؓروایت کرتے ہیں کہ حضور سید عالمﷺ نے ارشاد فرمایا۔
’’روزے اور قرآن دونوں بندے کے لیے شفاعت (سفارش) کریں گے۔ روزے عرض کریں گے: ’’ اے پروردگار! میں نے اس بندے کو کھانے پینے اور نفس کی خواہش پورا کرنے سے روکے رکھا تھا، آج میری سفارش اس کے حق میں قبول فرما اور قرآن کہے گا کہ، ’’ میں نے اس بندے کو رات کو سونے اور آرام کرنے سے روکے رکھا تھا، آج اس کے حق میں میری سفارش قبول فرما، چناں چہ روزہ اور قرآن دونوں کی سفارش بندے کے حق میں قبول فرمائی جائے گی۔‘‘
بے شک اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کو بخشنے کے لیے دین میں بہت سی آسانیاں فرمائی ہیں۔ ایسی ہی ایک نعمت ماہ رمضان کی صورت میں مسلمانوں کو عطا ہوئی جس میں خالق کائنات نے واضح کر دیا جو لوگ ماہ رمضان کے روزے احکام شریعت کے مطابق رکھیں اور تمام برائیوں سے بچے رہیں ان کے واسطے دنیا اورآخرت کی بھلائی اور بڑا اَجر ہے اور جنہیں اللہ کی ذات انعام واَجرسے نواز دے وہی پرہیزگار اور متقی لوگ ہیں۔
اب سوچنے کی بات یہ ہے کہ ہم لوگ ماہ رمضان میں اللہ تعالیٰ کی خاص رحمتوں اور برکتوں سے کس قدر فائدہ اٹھاتے ہیں

حجاب مجبوری نہیں ضروری ہے ۔۔۔۔

  


حجاب عربی اور پردہ فارسی زبان کا لفظ ہے لیکن دونوں الفاظ تقریباً ہم معنی ہیں۔اسلام نے عورت کو سب سے پہلے عزت بخشی ،معاشرے میں فخروانبساط کا باعث بنایا گیا تاکہ وہ فرد شیطانی اوہام سے محفوظ رہے۔
عورت کا مطلب ڈھکی ہوئی چیز ہے ہمارے معاشرے میں جب کوئی عورت گھر کی چوکھٹ کو اپنے مقاصد اور ضروریات پوری کرنے کیلئے پار کرتی ہے تو اس کے کردار پر انگلیاں اُٹھائی جاتی ہیں بہت سے سوالات کا سامنا کرنا پڑتا ہے خواہ وہ کتنا ہی تعلیم یافتہ 
کیوں نہ ہو ۔
اسلام ہی ایسا مذہب ہے جو عورتوں کی عصمت کی طرفداری کرنیوالے احکامات پر مکمل ہے اور ان احکامات پر عمل کرکے ہم معاشرے کو مثالی بناسکتے ہیں۔
 فریال ملک کہتی ہیں ’’حجاب عورت کی کمزوری یا مجبوری نہیں ضروری ہے بلکہ ایسا حصار ہے جوحفاظت کا احساس دلاتا ہے ۔ میری نظر میں عورت قدرت کے لطف وجمال اور صفت تخلیق کی مظہر ہے جوں جوں شعور آگاہی میں اضافہ ہو رہا ہے خواتین میں پردے کارواج عام ہوتا جا رہا ہے
حجاب زبردستی جبر کا نام نہیں بلکہ محبت ، ترغیب اور تعلیم کا نام ہے کہ عورت کی عزت واحترام میں کوئی کسر نہ چھوڑی جائے۔میں تو بغیر کسی بحث و مباحثے میں الجھے بغیر اتنا جانتی ہوں کہ جب آپ اپنی قدر اور حفاظت خود کریں گی تو دوسرے بھی آپ سے آپ جیسا سلوک کریں گے اور اگر رمضان المبارک کے بابرکت مہینے میں پردے کا ذکر کیا جائے تومجھے سکارف اور عبایا کیساتھ عبادات میں خاص روحانی سکون ملتا ہے ایسا سکون جو کسی اور پہناوے میں نہیں ۔مجھے امید ہے کہ آپ بھی سکارف اور عبایا کو اپنے لئے ضرور منتخب کریں گی ۔ ‘‘

آمنہ الیاس نے جیون ساتھی چن لیا،جلد شادی کرنے کا ارادہ



                   ذرائع کے مطابق آمنہ الیاس ایک معروف اداکار کی محبت میں گرفتار ہیں 

لاہور (ڈے ،آوٹ،بریک )اداکارہ آمنہ الیاس نے اپنے لئے جیون ساتھی کا انتخاب کرلیا اور وہ بہت جلد شادی کرنے کا ارادہ بھی ظاہر کردیا۔ذرائع کے مطابق آمنہ الیاس ایک معروف اداکار کی محبت میں گرفتار ہیں ،دونوں میں کچھ عرصہ قبل ایک شوٹنگ کے دوران دوستی ہوئی جو تیزی سے محبت میں بدل گئی ، دونوں ایک دوسرے کے بہت قریب آچکے ہیں اور جلد شادی کرنے والے ہیں ۔ آمنہ الیاس نے اپنے لئے جیون ساتھی کا انتخاب کرلینے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وہ ابھی ان کا نام نہیں بتا سکتیں تاہم اتنا ضرور ہے کہ ان کا تعلق شوبز سے ہے اور ہماری کیمسٹری بہت ملتی ہے ،ہم دونوں جلد شادی کرلیں گے ۔

Thursday, May 7, 2020

بوٹاپرکرپشن ثابت شدہ ہے :عدالت ،پوسٹل کے ملازم کی بحالی کافیصلہ کالعدم



اسلام آباد(سپیشل رپورٹر)سپریم کورٹ نے پوسٹل سروسز کے ملازم محمد بوٹا کی بحالی کا فیصلہ کالعدم قراردیدیا ،چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سماعت کی۔ چیف جسٹس نے کہاملزم پر کرپشن ثابت شدہ ہے ،کرپشن کے مقدمات میں کوئی نرمی نہیں۔جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ محمدبوٹاپر کرپشن کی رقم کا تعین ہی نہیں ہو سکا،کہیں 42 لاکھ کہیں 14 لاکھ اور پھر 29 لاکھ کرپشن کا کہا گیا ہے ، ہائیکورٹ نے رقم کا تعین نہ ہونے پر ہی بری کیا ہے ۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہامحمد بوٹا کے خلاف تین انکوائریاں ہوئیں، آ خری فیکٹ فائنڈنگ انکوائری میں محمد بوٹا پر14لاکھ کی کرپشن کا الزام ثابت ہوا۔ بعد ازاں عدالت نے پوسٹل سروسز کے ملازم محمد بوٹا کی بحالی کا فیصلہ کالعدم قراردیدیا

چودهری برادران کی چیئرمین نیب کے اختیارات کیخلاف درخواست، سماعت 11 مئی تک ملتوی ہو گئی



لاہور: (ڈے آوٹ بریک) لاہور ہائیکورٹ نے چودهری برادران کی چیئرمین نیب کے اختیارات کیخلاف درخواست پر سماعت 11 مئی تک ملتوی کر دی۔
 جسٹس سردار احمد نعیم کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی لاہور ہائیکورٹ میں پیش ہوئے۔ چودھری برادران نے درخواست میں موقف اپنایا کہ نیب سیاسی انجینئرنگ کرنیوالے ادارہ ہے، نیب کے کردار اور تحقیقات کے غلط انداز پر عدالتیں فیصلے بهی دے چکی ہیں، چیئرمین نیب نے ہمارے خلاف 19 سال پرانے معاملے کی دوبارہ تحقیقات کا حکم دیا ہے، نیب نے 19 سال قبل آمدن سے زائد اثاثہ جات کی مکمل تحقیقات کیں مگر ناکام ہوا۔
درخواست میں مزید کہا گیا کہ چیئرمین نیب کو 19 سال پرانے اور بند کی جانیوالی انکوائری دوبارہ کهولنے کا اختیار نہیں، ہمارا سیاسی خاندان ہے، سیاسی طور پر انتقام کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔ عدالت سے استدعا ہے کہ نیب کا 19 برس پرانے آمدن سے زائد اثاثہ جات کی انکوائری دوبارہ کهولنے کا اقدام غیر قانونی قرار دیا جائے۔ عدالت نے مزید سماعت 11 مئی تک ملتوی کر دی۔

لاک ڈاؤن میں کس حد تک نرمی کی جائے ؟ تمام قومی رابطہ کمیٹی کہ ممبر سر جوڑ کر بیٹھ گئے


اسلام آباد: (ڈے آوٹ بریک) وزیر اعظم کی زیرصدارت قومی رابطہ کمیٹی کا اجلاس جاری ہے، رابطہ کمیٹی این سی او سی تجاویز کا جائزہ لیکر اہم فیصلے کریگی، لاک ڈاؤن نرم کرنے سے متعلق فیصلوں کی توثیق کی جائے گی۔
 وزرائے اعلیٰ بھی اجلاس میں شریک ہیں، قومی رابطہ کمیٹی لاک ڈاؤن میں نرمی کے ساتھ ایس او پیز کی منظوری بھی دے گی۔ ذرائع کے مطابق ملک بھر میں تجارتی مراکز 10 مئی سے کھولے جانے کا امکان ہے جبکہ اجلاس میں اندرون ملک پروازیں کھولنے بارے بھی فیصلہ متوقع ہے۔ وزیراعظم عمران خان این سی سی کے فیصلوں پر قوم کو اعتماد میں لیں گے۔
دوسری جانب باہمی مشاورت کے بعد نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر نے ملک بھر میں 11 مئی سے لاک ڈاؤن میں نرمی، چھوٹی دکانیں، عید کی خرید و فروخت سے متعلق دکانیں، مقامی ٹرانسپورٹ اور اندرون ملک پروازیں کھولنے کی تجاویز منظور کرلیں، تاہم این سی او سی نے تجویز دی کہ سکولز، شادی ہال، ہوٹل اور بڑے شاپنگ مالز بند رکھے جائیں اور ریلوے سروس بھی فی الحال بحال نہ کی جائے۔
اجلاس میں پائپ ملز، الیکٹریکل کیبلز، سٹیل، ایلومینیم، برتن سازی کی صنعتیں، سینٹری، پینٹس، ہارڈ وئیر سٹورز کھولنے کی سفارش بھی کی گئی۔ رمضان المبارک کے آخری پندرہ روز میں مذہبی اجتماعات کے لئے قواعد وضوابط میں تبدیلی نہ کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر نے سفارش کی کہ اتوار کو مکمل لاک ڈاؤن کیا جائے، جلسے، جلوسوں کی اجازت نہ دی جائے۔

Tuesday, May 5, 2020

نادرا دفاتر کے باہر ہجوم برقرار، کورونا ایس او پیز نظرانداز، لمبی قطاریں



لاہور: (ڈے آوٹ بریک) شناختی کارڈز کے حصول اور بائیو میٹرک تصدیق کے لئے نادرا دفاتر دوسرے روز بھی کھلے رہے، نادرا میگا سینٹر کے باہر مرد و خواتین کا ہجوم برقرار، سماجی فاصلے کا خیال نہ ہی ہاتھ دھونے کا انتظام کیا جا سکا۔
نادرا میگا سنٹر کے اندر سائلین کیلئے سائے کا انتظام اور کرسیاں لگا دی گئیں مگر مین گیٹ کے باہر کسی قسم کا انتظام نہ کیا جا سکا۔ سائلین دھوپ میں کھڑے ہو کر باری کا انتظار کرنے پر مجبور ہیں۔
سائلین نے انتظامات نہ کرنے پر گلے شکوے بھی کئے اور کہا کئی کئی گھنٹوں سے گرمی میں خوار ہو رہے ہیں، نادرا انتظامیہ کی جانب سے کوئی انتظامات نہیں کئے گئے، بزرگ شہریوں کے لئے متبادل انتظام ہونا چاہیے۔
احساس کفالت پروگرام کے تحت شہریوں کو 12 ہزار روپے کی امدادی رقم تو مل جائے گی مگر ایس او پیز پر عمل درآمد نہ ہونے سے کورونا وائرس پھیلنے کا خدشہ ہے۔

کورونا وائرس ووہان کی لیبارٹری سے پھیلا: امریکی وزیر خارجہ کی ایک مرتبہ پھر چین پر تنقید


نیو یارک: (ویب ڈیسک) امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ایک بار پھر دعویٰ کیا ہے کہ اس کے کافی زیادہ شواہد موجود ہیں کہ کورونا وائرس کی عالمی وبا ووہان کی ایک لیبارٹری سے شروع ہوئی۔
تفصیلات کے مطابق اگرچہ امریکی وزیر خارجہ نے کورونا وائرس سے نمٹنے کے حوالے سے چین کو تنقید کا نشانہ بنایا مگر انہوں نے اس سوال کا جواب دینے سے انکار کر دیا کہ آیا اس وائرس کو جان بوجھ کر پھیلایا گیا تھا۔
امریکی وزیر خارجہ نے اے بی سی نیوز کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے کہا کہ کافی زیادہ ثبوت موجود ہیں کہ وائرس یہیں (لیبارٹری) سے شروع ہوا۔
قبل ازیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کو کہا تھا کہ ان کے پاس اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ وائرس ووہان کی ایک لیبارٹری میں تیار کیا گیا 
واضح رہے کہ کورونا وائرس کے بارے میں گُمان کیا جاتا ہے کہ گزشتہ برس چین کے شہر ووہان کی ایسی مارکیٹ سے پھیلا جہاں زندہ جنگلی جانور فروخت کیے جاتے تھے، تاہم قیاس آرائیاں بھی گردش کر رہی ہیں کہ وائرس ووہان کی ایک خفیہ لیبارٹری میں تیار کیا گیا۔
صدر ٹرمپ نے کورونا وائرس کی ابتداء کے حوالے سے امریکی جاسوسوں کو مزید معلومات اکھٹی کرنے کی ذمہ داری سونپی ہے۔
مائیک پومپیو جو سی آئی اے کے ڈائریکٹر بھی رہ چکے ہیں نے اے بی سی کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے مزید کہا کہ وہ جمعرات کو امریکی انٹیلی جنس کمیونٹی کی طرف سے جاری کیے گئے بیان سے متفق ہیں کہ کورونا وائرس انسان کا تخلیق کردہ یا مصنوعی طریقے سے پیدا کردہ نہیں ہے۔
تاہم ساتھ ہی ساتھ امریکی وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ اس کا واضح ثبوت ہے کہ وائرس کی ابتدا چین کے شہر ووہان کی ایک لیبارٹری سے ہی ہوئی ہے۔ میرے خیال میں اب دنیا دیکھ سکتی ہے۔ یاد رکھیں کہ دنیا کو بیماریوں سے متاثر کرنے اور غیر معیاری لیبارٹریاں چلانے کے حوالے سے چین کی ایک تاریخ ہے۔
واضح رہے کہ اس حوالے سے جب صدر ٹرمپ سے سوال کیا گیا تھا کہ کیا وہ اعتماد کے ساتھ کہہ سکتے ہیں کہ ووہان انسٹی ٹیوٹ آف ورولوجی میں ہی اس وائرس کو تیار کیا گیا ہے پر ان کا کہنا تھا جی ہاں۔
وائٹ ہاؤس میں جب رپورٹرز نے امریکی صدر پر زور دیا تھا کہ وہ اس بارے میں اتنے یقین اور اعتماد سے کیسے کہہ سکتے ہیں؟ اس پر صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ یہ میں آپ کو نہیں بتا سکتا۔
مائیک پومپیو اور صدر ٹرمپ مسلسل چین پر کورونا وائرس پھیلانے کا الزام لگا رہے ہیں۔
ٹرمپ کا کہنا ہے کہ چین کی جانب سے وائرس پھیلانے کا مقصد رواں برس نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخاب میں انہیں شکست سے دوچار کرنا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل امریکی صدر ٹرمپ کے دعوؤں کے برعکس امریکی خفیہ ایجنسی کمیونٹی نے کورونا وائرس کی تخلیق کے سلسلے میں بڑا اعتراف کر لیا ہے۔
خبرکے مطابق کمیونٹی نے اعتراف کیا تھا کہ کورونا وائرس انسان کا تیار کردہ یا مصنوعی طریقے سے پیدا کردہ نہیں ہے۔
امریکہ کے ادارہ برائے خفیہ امور نے بیان میں کہا کہ کورونا وائرس کے حوالے سے وسیع سائنسی اتفاق رائے پایا جاتا ہے، کمیونٹی بھی اس سے متفق ہے کہ کووِڈ 19 جینیاتی ترمیم کا نتیجہ نہیں، نہ ہی یہ وائرس انسان نے بنایا ہے۔
کمیونٹی کا کہنا تھا کہ وہ مسلسل امریکی پالیسی سازوں اور کو وِڈ 19 کا مقابلہ کرنے والوں کو مدد فراہم کرتی رہی ہے، کمیونٹی نے ہمیشہ قومی بحرانوں کے دوران تحقیق اور تجزیے کے لیے وسائل کی فراہمی میں اضافہ کیا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ کمیونٹی سامنے آنے والی خفیہ معلومات کا بھی باریک بینی سے جائزہ لے گی تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ کورونا کسی متاثرہ جانور سے پھیلا یا ووہان کی ایک لیبارٹری میں ایک حادثے کا نتیجہ تھا۔
واضح رہے کہ اس وائرس کے بارے میں پہلے خیال تھا کہ یہ ووہان میں جانوروں کے بازار سے پھیلا تاہم اب خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ ممکنہ طور پر قریبی وائرس تحقیقی تجربہ گاہ سے پھیلا ہے۔
 

پوری دنیا کرونا کی لپیٹ مرنے والوں کی تعداد لاکھو میں


WASHINGTON (Day Out Break) - The death toll in Corona has risen to 252,407, with 36,466,104 people suffering from corona.

The number of corona patients in 9 countries of the world has reached more than one lakh. At least 28,734 people have been killed in Britain. The death toll in France is more than 25,000.

In 24 hours, 3900 new patients came forward in India, after which the number of victims rose to 46 thousand 433. In India, 1568 people have died from corona.

In Turkey, 3,461 people were killed and 127,659 were affected. President Tayyip Erdogan says shopping centers, hair salons and a few other shops will be allowed to operate in Turkey from mid-May.

واشنگٹن: (ڈے آوٹ بریک) موجودہ صورت حال پوری دنیا کورونا کی لپیٹ میں، مرنے والوں کی تعداد 2 لاکھ 52 ہزار 407 ہوگئی، 36 لاکھ 46 ہزار 104 افراد کورونا کا شکار ہوچکے ہیں۔

دنیا کے 9 ممالک میں کورونا کے مریضوں کی تعداد ایک لاکھ سے زائد ہوگئی۔ برطانیہ میں 28 ہزار 734 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ فرانس میں ہلاکتوں کی تعداد 25 ہزار سے زائد ہے۔

بھارت میں 24 گھنٹوں میں 3900 نئے مریض سامنے آگئے جس کے بعد متاثرین کی تعداد 46 ہزار 433 ہوگئی، بھارت میں کورونا سے 1568 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

ترکی میں 3 ہزار 461 افراد ہلاک جبکہ ایک لاکھ 27 ہزار 659 متاثر ہیں۔ صدر طیب اردوان کا کہنا ہے کہ مئی کے وسط سے ترکی میں شاپنگ سینٹرز، ہئیر سیلون اور چند دیگر دکانوں کو کام کرنے کی اجازت دے دی جائے گی۔

رمضان کے دوسرے عشرے کی فضیلت

 رمضان المبارک کے دوسرے عشرے کی دعا جو دوسرے عشرے کے اختتام تک روزہ داروں اور نمازیوں کے زبان زدِ عام ہے :  ترجمہ:’’ میں اللہ سے تمام...